@urdupoetryofficial

Urdu Poetry Official 🇵🇰

Pakistan
فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا 
سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا 

وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سو 
میں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا 

رات بھر پچھلی سی آہٹ کان میں آتی رہی 
جھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا 

میں تری صورت لیے سارے زمانے میں پھرا 
ساری دنیا میں مگر کوئی ترے جیسا نہ تھا 

آج ملنے کی خوشی میں صرف میں جاگا نہیں 
تیری آنکھوں سے بھی لگتا ہے کہ تو سویا نہ تھا 

یہ سبھی ویرانیاں اس کے جدا ہونے سے تھیں 
آنکھ دھندلائی ہوئی تھی شہر دھندلایا نہ تھا 

سینکڑوں طوفان لفظوں میں دبے تھے زیر لب 
ایک پتھر تھا خموشی کا کہ جو ہٹتا نہ تھا 

یاد کر کے اور بھی تکلیف ہوتی تھی عدیمؔ 
بھول جانے کے سوا اب کوئی بھی چارا نہ تھا 

مصلحت نے اجنبی ہم کو بنایا تھا عدیمؔ 
ورنہ کب اک دوسرے کو ہم نے پہچانا نہ تھا 

عدیم ہاشمی⁦

فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سو میں اسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا رات بھر پچھلی سی آہٹ کان میں آتی رہی جھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی آیا نہ تھا میں تری صورت لیے سارے زمانے میں پھرا ساری دنیا میں مگر کوئی ترے جیسا نہ تھا آج ملنے کی خوشی میں صرف میں جاگا نہیں تیری آنکھوں سے بھی لگتا ہے کہ تو سویا نہ تھا یہ سبھی ویرانیاں اس کے جدا ہونے سے تھیں آنکھ دھندلائی ہوئی تھی شہر دھندلایا نہ تھا سینکڑوں طوفان لفظوں میں دبے تھے زیر لب ایک پتھر تھا خموشی کا کہ جو ہٹتا نہ تھا یاد کر کے اور بھی تکلیف ہوتی تھی عدیمؔ بھول جانے کے سوا اب کوئی بھی چارا نہ تھا مصلحت نے اجنبی ہم کو بنایا تھا عدیمؔ ورنہ کب اک دوسرے کو ہم نے پہچانا نہ تھا عدیم ہاشمی⁦

August 13, 2021

Disclaimer

The data provides is not authorized by TikTok. We are not an official partner of TikTok.

Use of materials from the resource is permitted only with a link to our resource.

Copyright © 2024 insiflow.com